ایف پی سی سی آئی اور اسالمک چیمبر کا سفارتکاروں کے ساتھ ڈائیالگ سیشن کا مشترکہ طورپر انعقاد
کراچی ( 12 نومبر 2025) عاطف اکرام شیخ، صدر ایف پی سی سی آئی )فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری(، نے آگاہ کیا ہے کہ ایپکس ٹریڈ باڈی نے کراچی میں ایف پی سی سی آئی ہیڈ آفس میں سندھ ریونیو بورڈ ( )ایس آر بی) کے چیئرمین ڈاکٹر واصف علی میمن کے ساتھ اعل ٰی سطحی اجالس کی میزبانی کی۔ اجالس کا مرکز کاروباری برادری بالخصوص سروسز سیکٹر کے سامنے ٹیکس سے متعلق اہم چیلنجز کے حل پر تھا۔عاطف اکرام شیخ نے ٹیکس ریفنڈز میں تاخیر، ڈبل ٹیکسیشن اور شفاف و الگت مؤثر ریفنڈ طریقہ کار کی ضرورت پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بغیر نئی ٹیکس قوانین کا اچانک نفاذ کاروبار کی الگت بڑھاتا ہے اور ایف پی سی سی آئی و ایس آر بی کے درمیان زیر التوا مسائل حل کرنے کے لیے مشترکہ کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا۔عاطف اکرام شیخ نے ایس آر بی چیئرمین کے سہولت کاری والے رویے کی تعریف کی اور انڈینٹرز کے لیے مراعات اور واضح ٹائم الئن کے ساتھ سادہ رجسٹریشن عمل کا مطالبہ کیا۔ مشاورتی سیشن کے دوران چیئرمین ایس آر بی کے ساتھ ایس ایس ٹی کو 3 فیصد سے کم کر کے 1 فیصد کرنے کی ایف پی سی سی آئی کی تجویز پر تبادلہ خیال ہوا۔جواب میں ڈاکٹر واصف علی میمن نے پاکستان کسٹمز میں اپنے دور سے ایف پی سی سی آئی اراکین کے ساتھ دیرینہ تعلق کو یاد کیا اور انڈینٹرز پر ٹیکس کی شرح کو 1 فیصد تک محدود کرنے کی ایف پی سی سی آئی کی تجویز سندھ کے صوبائی کابینہ کی منظوری کے لیے سی ایم ہاؤس کو بھیجنے پر اتفاق کیا۔ڈاکٹر واصف علی میمن نے واضح کیا کہ ایس آر بی کی ٹیکس شرح زیادہ سے زیادہ 15 فیصد ہے اور بورڈ کے ٹیکس دہندگان دوست اقدامات کی نشاندہی کی، جن میں زائرین کے لیے صرف دو منٹ کا انتظار، 15 سالوں میں کم سے کم ایف آئی آر درج کرنا ( صرف دو) اور کیو آر کوڈ پر مبنی مراعات شامل ہیں۔ چیئرمین نے تصدیق شدہ ریفنڈ دعووں کی فوری پروسیسنگ اور سادہ اپیل طریقہ کار کی یقین دہانی کرائی۔انڈینٹرز کے سپریم کورٹ میں زیر التوا کیسز کے مسئلے پر ایس آر بی چیئرمین نے ایس آر بی اور انڈینٹرز کے قانونی نمائندوں کے درمیان مالقات کی تجویز پیش کی تاکہ عدالت سے باہر تصفیہ کے امکانات تالش کیے جائیں اور مقدمہ بازوں کو رضاکارانہ ٹیکس مطابقت پذیر انڈینٹرز کی مثال پر عمل کرنے کی ترغیب دی۔ انہوں نے ایس آر بی رجسٹریشن میں دستاویزی رکاوٹوں کو تسلیم کیا اور سندھ کے وزیر اعل ٰی کے احکامات کے مطابق غیر ضروری تقاضوں کو ختم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ثاقب فیاض مگوں، سینئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی، نے فریٹ فارورڈرز اور انڈینٹرز کے سامنے چیلنجز – بشمول زیادہ ٹیکس شرحیں اور مجموعی انوائس پر ٹیکسیشن – کی تفصیل بیان کی۔ انہوں نے جاری مقدمات کے لیے عدالت سے باہر تصفیہ، مسائل کے فوری حل کے لیے ایس آر بی کا ایک نامزد فوکل پرسن، اور صنعتی پیکج کا مطالبہ کیا۔ اجالس میں ایس آر بی افسران کی جانب سے مبینہ جارحانہ رویے کے واقعات بھی اٹھائے گئے۔ایس وی پی ایف پی سی سی آئی نے مطالبہ کیا کہ جو انڈینٹرز سندھ میں سیلز ٹیکس کے لیے رجسٹر ہونا چاہتے ہیں اور دستاویزی عمل اپنانا چاہتے ہیں، انہیں رجسٹریشن سے قبل کے عرصے کے لیے جوابدہی سے مستثن ٰی قرار دے کر حوصلہ افزائی اور سہولت دی جائے۔ اس سے انڈینٹرز کی رجسٹریشن تیز ہوگی؛ جو برآمدات پر مبنی صنعتوں میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ایک اہم پیش رفت میں ڈاکٹر میمن نے خود کو ایس آر بی کا فوکل پرسن مقرر کرنے کی پیشکش کی اور اسٹیک ہولڈرز کو شکایات، مسائل اور خدشات کے فوری حل کے لیے براہ راست مالقات کی دعوت دی۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ کاروباری افراد ایف پی سی سی آئی کی نگرانی میں ایک کمیٹی تشکیل دیں
بریگیڈیئر افتخار اوپل، ایس آئی( ایم) ، ریٹائرڈ۔
سیکرٹری جنرل ایف پی سی سی آئی
