FORGOT YOUR DETAILS?

وفاق ایوانہائے تجارت وصنعت۔ پاکستان کا پاکستانی ایکسپورٹرز کو مال ئیشیا کی مارکیٹ تک Mazlan Azhar Mohammad' Dato مالئشیا کے ہائی کمشنر بہتر رسائی میں سہولت کی یقین دہانی:عاطف اکرام شیخ، صدر ایف پی سی سی آئی

کراچی (19 ستمبر 2025) قائم مقام صدر ایف پی سی سی آئی ثاقب فیاض مگوں نے کہا ہے کہ بزنس کمیونٹی سسٹم کی (FCA Assessment) Customs Faceless /کسٹمز ڈیپارٹمنٹ کے ''فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ حمایت کرتی ہے؛ تاکہ سسٹم میں انسانی مداخلت کم ہو اور ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ اس نظام کے نفاذ میں بعض آپریشنل مسائل اور تاخیر کی وجوہات سامنے آئی ہیں؛ جوکہ، تجارتی و صنعتی حلقوں میں تشویش کا باعث بن رہی ہیں۔ لٰہذا، ایف پی سی سی آئی اس بابت ایک جامع اور بامقصد مشاورتی عمل کی تجویز دیتی ہے؛ تاکہ،یہ تحفظات مؤثر اور تفصیلی انداز میں پیش کیے جا سکیں۔واضح رہے کہ، چیف کلیکٹر کسٹمز اپریزمنٹ ساؤتھ، واجد علی نے ایف پی سی سی آئی ہیڈ آفس، فیڈریشن ہاؤس کراچی کا دوبارہ دورہ کیا ہے اور بزنس، انڈسٹری ا ور ٹریڈ کمیونٹی سے انٹرایکٹو سیشن میں ان کے مسائل اور تحفظات سنے۔چیف کلیکٹر کسٹمز اپریزمنٹ ِراعظم نے ڈیپارٹمنٹ کو کسٹمز اپریزمینٹ میں ''ڈوئل ٹائم'' کو 12 گھنٹے تک ساؤتھ، واجد علی نے آگاہ کیا کہ وزی محدود کرنے کا ہدف دیا ہے؛ جس کے لیے ٹیکنالوجی کے مؤثر استعمال اور تاجروں کو سہولیات دینے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ اسی تناظر میں، کسٹمز اپریزمنٹ ڈیپارٹمنٹ اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے؛ تاکہ، ڈوئل ٹائم کو ممکنہ حد تک کم کیا جا سکے اور جتنا ہو سکے 12 گھنٹے کے ٹارگٹ کے قریب الیا جا سکے۔انہوں نے ایف پی سی سی آئی کو مکمل تعاون کا یقین دالتے ہوئے کہا کہ کسٹمز ڈیپارٹمنٹ تمام مشاورتی کمیٹیوں میں ایف پی سی سی آئی کی نامزدگیوں کو تسلیم کرے گا؛ تاکہ، مسائل کا بروقت حل نکاال جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ کسٹمز ڈیپارٹمنٹ میں انسانی رابطے کو کم سے کم کر کے اس نظام کو مزید شفاف، کاروبار دوست، مؤثر اور منصفانہ بنایا جا رہا ہے۔قائم مقام صدر ایف پی سی سی آئی، ثاقب فیاض مگوں نے مطالبہ کیا کہ تاجروں کو ''گرین چینل کلیئرنس'' میں سہولت دی جائے، ڈوئل ٹائم کو کم کیا جائے اور شکایات کے ازالے کے لیے ''کمپلینٹ ریزولوشن سیل'' کو مکمل فعال بنایا جائے؛تاکہ،تاجروں کومالی نقصانات سے بچا یاجا سکے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ڈوئل ٹائم عالقائی ممالک کے مقابلے میں تقریباً دو گنا ہے؛ جس سے تاجروں کو ڈیمرج، ڈیٹنشن چارجز، اسٹوریج کاسٹ اور سرمایہ کے منجمد ہونے جیسے مسائل کا سامنا رہتا ہے۔ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر وریجنل چیئرمین سندھ، عبدالمہیمن خان نے کہا کہ شکایات ازالہ سیل اپنی فعالیت کھو چکا ہے اور درآمدکنندگان کی جائز اور فوری نوعیت کی شکایات کو حل نہیں کر پا رہا ہے؛ جس سے غیر ضروری ڈیمرج اور چارجز عائد ہو رہے ہیں۔نائب صدر ایف پی سی سی آئی، آصف سخی نے ''فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ'' سسٹم کو شفافیت، استعداد کار میں بہتری اور ریونیو میں اضافے کے لیے میں شفاف طریقے سے (CAU)سراہا؛ جس کے تحت درآمدی اشیاء کے ڈیکلریشنز کو مرکزی اسیسمنٹ یونٹ اسیسنگ آفیسرز کو تفویض کیا جاتا ہے اور دونوں فریقین ایک دوسرے سے ناواقف رہتے ہیں۔نائب صدر ایف پی سی سی آئی، امان پراچہ نے وضاحت کی کہ ایف پی سی سی آئی کی سفارشات ملک بھر کے 290 سے زائد چیمبرز، ایسوسی ایشنز اور ٹریڈ باڈیز کی متفقہ رائے پر مبنی ہوتی ہیں؛ اس لیے ایف پی سی سی آئی ایک مؤثر پلیٹ فارم ہے کہ جس کے ذریعے کسٹمز کے عمل کو بہتر اور مؤثر بنایا جا سکتا ہے۔ایف پی سی سی آئی کی سینٹرل اسٹینڈنگ کمیٹی برائے اکنامک سروسز آپریشنز کے کنوینر، ارشد جمال نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی صرف جائز اور قانونی شکایات کے جلد از جلد ازالے کی حمایت کرتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس کی سفارشات کو سنجیدگی سے لیا جانا چاہیے۔

TOP