FORGOT YOUR DETAILS?

کا پاکستان بزنس پورٹل ایف پی سی سی آئی کا اصولی مطالبہ ہے: ثاقب فیاض مگوں، قائم مقا م (BoI)بورڈ آف انویسٹمنٹ صدر، ایف پی سی سی آئی

کراچی (30  جنوری 2024): قائمقام صدر ایف پی سی سی آئی ثاقب فیاض مگوں نے کہا ہے کہ پاکستانی کاروباری اداروں کے مرکزی اپ ڈیٹ اور سب سیکٹرز پر مشتمل ڈیٹا بیس کی عدم موجودگی پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے اقدامات کی بات آتی ہے تو پاکستان (BoI)کو راغب کرنے میں ایک بڑی رکاوٹ ہے اورجب بورڈ آف انویسٹمنٹ (FDI) پہلے ہی (BoI)بزنس پورٹل کا قیام ایف پی سی سی آئی کا اصولی مطالبہ ہے۔ یہ بات خوش آئند ہے کہ بورڈ آف انویسٹمنٹ پورٹل پر کام کر رہا ہے۔ اس کے باوجود ایف پی سی سی آئی کا مطالبہ ہے کہ اسے ترجیح دی جائے اور اسے کاروباری برادری صنعتکاری اور ،FDI کی مشاورت سے شروع کیا جائے۔قائم مقام صدر ایف پی سی سی آئی ثاقب فیاض مگوں نے کہا کہ اور ملک کے تجارتی خسارے کو ( CAD )برآمدات میں پالیسی کی وکالت پر مرکوز ہے؛ کیونکہ یہی کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ پائیدار بنیادوں پر پورا کرنے کا واحد راستہ ہے۔ قائم مقام صدر ایف پی سی سی آئی ثاقب فیاض مگوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے سب سے بڑا سوالیہ نشان روپے کی قدر میں اتار چڑھاؤ ہے؛ کیونکہ گراوٹ کی وجہ سے غیر ملکی سرمایہ کاری کی قدر میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی ہے اور وہ حقیقی معنوں میں غیر منافع بخش ہیں۔ مزید برآں، پاکستان نے بیرون ملک سے ملٹی نیشنلز اور سرمایہ کاروں کے منافع کی واپسی پر پابندیاں بھی دیکھی ہیں جو ملک (BoI)میں سرمایہ کاری یا دوبارہ سرمایہ کاری کرنے کی حوصلہ شکنی کرتا ہے۔ایف پی سی سی آئی کا بورڈ آف انویسٹمنٹ نے قبول کر لیا اور انہوں نے ڈائریکٹر جنرل آف انوسٹر فیسیلیٹیشن (BoI) میں فوکل پرسن مقرر کرنے کا مطالبہ بھی سیکرٹری کے سیکرٹری (BoI) ندیم بشیر کو ایف پی سی سی آئی کا فوکل پرسن مقرر کر دیا۔حکومت پاکستان کے بورڈ آف انویسٹمنٹ ڈاکٹر سہیل راجپوت نے ایف پی سی سی آئی کے ہیڈ آفس میں ہونے والے ہائی پروفائل اجالس کو بتایا کہ گزشتہ سال کے دوران معیشت مستحکم ہوئی ہے۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ معاشی پالیسیاں درست سمت میں جا رہی ہیں۔ انہوں نے بہتر ہونے والی کی شرائط کی (SBA-IMF) صورتحال کا کریڈٹ سخت مالیاتی نظم و ضبط اور بین االقوامی مالیاتی فنڈ اسٹینڈ بائی ایگریمنٹ تعمیل کو دیا۔ڈاکٹر سہیل راجپوت نے وضاحت کی کہ سرمایہ کاروں کو ون ونڈو حل فراہم کرنے کے لیے خصوصی سرمایہ قائم کی گئی ہے اور ملک میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بڑھانا شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے (SIFC) کاری سہولت کونسل پر بریفنگ دی۔ جس نے حکومت سے (PRMI) ایف پی سی سی آئی کے عہدیداروں کو پاکستان ریگولیٹری ماڈرنائزیشن انیشیٹو ضروری منظوری حاصل کی ہے جس کا مقصد این او سیز اور الئسنسوں کے اجراء کو ون ونڈو کے تحت ال کر ملک میں صنعتوں کے قیام کے عمل کو ہموار کرنا ہے۔ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر ذکی اعجاز نے تجویز پیش کی کہ حکومت پاکستان کی تمام سرمایہ کاروں اور کاروباری خدمات کو ایک چھت کے نیچے النے کے لیے ملک کے تمام بڑے شہروں میں بزنس فیسیلیٹیشن سینٹرز قائم کیے جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طریقے سے کاروباری برادری کو حقیقی معنوں میں ون ونڈو آپریشنز کا تجربہ ہوگا۔ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر امان پراچہ نے اقتصادی پالیسیوں میں تسلسل کے فقدان کو بنیادی رکاوٹوں میں سے ایک کے طور پر زیر بحث الیا جو نہ صرف غیر ملکی سرمایہ کاروں بلکہ ملکی سرمایہ کاروں کو بھی روکتی ہے۔نائب صدر ایف پی سی سی آئی محترمہ قراۃ العین نے اپنے گہرے خدشات کا اظہار کیا کہ ملک میں کل کاروباری افراد میں سے 1 فیصد سے بھی کم خواتین ہیں اور ایک ملک کیسے ترقی کر سکتا ہے جب اس کی 50 فیصد سے زیادہ آبادی کو کاروبار کا حصہ بننے کی ترغیب نہ دی جائے۔

بریگیڈیئر افتخار اوپل، ایس آئی (ایم) ، ریٹائرڈ

سیکرٹری جنرل

TOP