ڈینجرس پیٹرولیم لئیسنس(DPL) ایف پیسیسی آئی نے چھوٹ میں 2 ماہ کی توسیع کے فیصلے کا خیرمقدم کرتی ہے عاطف اکرم شیخ ،صدر ایف پی سی سی آئی
کراچی: ایف پیسیسی آئی کےصدر، جناب عاطف اکرم شیخ نے ڈینجرس پیٹرولیم لئیسنس (DPL) کے لئے چھوٹ میں 2 ماہ کی توسیع کے فیصلے کاخیرمقدم کیا ہے،جو کہ کیمیکل اور پیٹرو کیمیکل صنعتی خام مال کے درآمدی کنسائنمنٹس کی کلیئرنس کے لئے ہے، جو پیٹرولیم کی درجہ بندیA ، BاورC کے تحت آتے ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ مذکورہ بال توسیع، ڈیپارٹمنٹ آف ایکسپلوسوز کے 10 ستمبر 2025 کے خط کے مطابق، 23 اکتوبر 2025 تک نافذ العمل رہے گی۔ ایف پیسیسی آئی نے پاکستان کی تمام کاروباری، صنعتی اور تجارتی برادری کی جانب سے اس انتہائی ضروری اقدام کو سراہا ہے
اورحل نکالنے پرشکریہ ادا کیا، تاکہ زیر التوا کنسائنمنٹس بغیر کسی اضافی پریشانی یا تاخیر کے کلیئر ہو سکیں۔ تاہم، انہوں نے زور دیا کہ ڈی جیعاطف اکرمشیخ نے وفاقی وزیر برائے توانائی (پیٹرولیم ڈویژن) علی پرویز ملک اور ڈی جی ایکسپلوسوز عبدالعلی خان کا اس معاملے پر غور کرنے ایکسپلوسوز کو ایف پی سی سی آئی کے ساتھ مل کر اس معاملے کا طویل مدتی اور پائیدار حل نکالنے کے لئے کام کرنا چاہئے۔
یف پیسیسی آئی کے سینئر نائبصدر، ثاقب فیاض مگوں نے وضاحت کی کہ دنیا میں ہزاروں صنعتی کیمیکلز ہیں جو صنعتی خام مال کے طور پر استعمال ہوتے ہیں، اور تمام کیمیکلز کو آتش گیر پیٹرولیم مصنوعات کی طرح ہینڈل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
ثاقب فیاض مگوں نے کہا کہ ایکسپلوسوز ڈیپارٹمنٹ کو صرف ان کیمیکلز کو ریگولیٹ کرنا چاہئے جو پیٹرولیم کی تعریف کے تحت آتے ہیں، کیونکہ باقیکیمیکلز کو پہلے ہی دیگر متعلقہ محکموں کے ذریعے ریگولیٹ کیا جا رہا ہے۔
ثاقب فیاض مگوں نے اس حقیقت پر روشنی ڈالی کہ پیٹرو کیمیکلز کے لئیسنسگ، اسٹوریج اور نقل و حمل میں غیر ضروری شرائط کی وجہ سے صنعتیخام مال کےطور پر استعمال ہونے والے کیمیکلز کی کمی کے بارے میں بڑھتی ہوئی تشویش ہے۔ ان مسائل کے نتیجے میں صنعتی پیداوار اور ملککی برآمدات پر انتہائی منفی اور کمزور اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
مستقبلکے لئے، ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر، آصف سخی، نے تجویز دی کہ تمام اہم کیمیکلز، جو صنعتی خام مال کے طور پر استعمال ہوتے ہیں،کو درست، منصفانہ اور منطقی طور پر درجہ بندی میں لیا جائے تاکہ اس دیرینہ اور بار بار آنے والے مسئلے کا مستقل حل نکال جا سکے۔
اسسے قبل ڈیجی ایکسپلوسوز عبدالعلی خان نے ایف پی سی سی آئی کو یقین دہانی کروائی تھی کہ وہ صنعتی درآمد کنندگان کی سہولت کے لئے ڈیپارٹمنٹ کے پاس موجود کسی بھی جائز طریقہ کار اور اختیار کا استعمال کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کا محکمہ صرف ہائیڈرو کاربن پر مشتملکیمیکلز کے بارے میں ڈیل کرتا ہے۔
ایف پیسیسی آئی کے دورے کے دوران، ڈی جی ایکسپلوسوز نے کہا تھا کہ کیمیکل تاجروں کو ایف پی سی سی آئی کے پلیٹ فارم کے تحت اجتماعی طور پر اپنی آواز اٹھانی چاہئے، اور وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ان کے مرکزی اور علقائی دفاتر جائز خدشات کو ایڈجسٹ کریں۔ مزید برآں، ایکسپلوسوز ڈیپارٹمنٹ ایف پی سی سی آئی کی سفارشات پر ڈپٹی کمشنر، کسٹمز وغیرہ جیسے دیگر سرکاری دفاتر سے ضروری منظوری یا چھوٹ حاصلکرنے میں بھی مدد کرے