تکنییک مشکالت ایف یس یس آپ انکم ٹ ے ن یکس ر ی ن ر ٹ یک آخر ی تار ی خ م ی 30 دن یک توسیع یک ہما یت کر دیعاطف اکرام شیخ، صدر ایف پ یس یس آپ
کراچی: عاطف اکرام شی خ، صدر ای ف پ ی سی سی آئ ی، نے انکم ٹ ی کس گوشوارے جمع کرانے می ں تکن ی کی مشکالت اور تاخی ر پر اپنے خدشات کا اظہار ک ی ا ہے اور ای ک خصوصی کی س کے طور پر 30 دن کی توسی ع کی سفارش کی ہے؛ تاکہ اس سال نظام کو بہت زی ادہ حجم اور بہاؤ کو سنبھالنے کے قابل بنای ا جا سکے۔ انہوں نے مزی د کہا کہ ف ی ڈرل بورڈ آف ری ون ی و (ای ف ب ی آر) کے آن الئن سسٹم می ں کچھ حدود اور نااہلی اں ہ ی ں؛ نت ی جتا،ً ٹ ی کس جمع کرانے کا نظام عام آدمی کے لی ے مشکل ہے۔ نظام کو تاخی ر اور ڈاؤن ٹائم کم کرنے کے لی ے ٹھی ک کرنے ک ی ضرورت ہے۔
عاطف اکرام شی خ نے ی اد دالی ا کہ ای ف پ ی سی سی آئ ی اعل وکالت کرتا رہا ہے اور خاص طور پر اس عمل کو آسان بنانے کے لی ے انکم ٹ ی کس ری ٹرن فارم کو آسان بنای ا جائے۔ ی ہ قومی مفاد اور معی شت کے مفاد می ں ہے کہ زی ادہ سے زی ادہ شہری وں کی ری ٹرن فائل کرنے می ں مدد کی جائے۔ انہوں نے مزی د کہا کہ پاکستان کی معی شت جتن ی زی ادہ جامع، رسمی اور دستاوی زی ہوگی، اتنا ہ ی ی ہ ب ی ن االقوامی مالی ات ی اداروں اور قرض دہندگان سے ب ی رون ی فنانسنگ کے لی ے قابل قبول ہوگی۔
ای ف پ ی سی سی آئ ی چی ف نے کہا کہ ای ف ب ی آر کو متعدد وجوہات ک ی بنا پر ڈی جی ٹالئزی شن کو ت ی ز کرنے کی ضرورت ہے: جن می ں انسان ی عمل دخل کو کم سے کم کرنا؛ ری ٹرن فائلرز کے وقت اور وسائل کی بچت؛ دستاوی زات کی غلطی وں می ں کمی؛ نظامی اور طری قہ کار کی کارکردگی کو بہتر بنان ا اور شکای ات، بے ضابطگی وں اور تضادات کو کم کرنا شامل ہ ی ں۔
عاطف اکرام شی خ نے کہا کہ ای ف ب ی آر اور پاکستان ری ون ی و آٹومی شن لمی ٹڈ نے ری ٹرن فارم کے اجراء کے حوالے سے اہم آخری تاری خوں می ں دی ر کی – جی سا کہ قاعدہ 34(e)(2(A،( 3 )اور (4 )می ں دی ا گی ا ہے۔ ; جہاں، ی ہ الزمی ہے، کہ ڈرافٹ الی کٹرانک اور می نوئل ری ٹرن فارمز کو 1 جن وری 2024 تک جار ی اور دست ی اب کرای ا جانا تھا۔ تاہم، مذکورہ باال فارمز 21 جون 2024 کو جاری کی ے گئے تھے؛ جس می ں پانچ ماہ سے زی ادہ کی تاخی ر ہوئ۔
مزی د ی ہ کہ، حتمی ری ٹرن کے فارمز کو 31 جنور ی 2024 تک مہ ی ا کی ا جانا چاہ ی ے تھا؛ لی کن، وہ 4 جوالئ ی 2024 کو جار ی کی ے گئے تھے؛ ی عن ی کہ، تقری باً چھ ماہ کے التوا کے ساتھ جاری ہو ۓ۔ انصاف کا تقاضا ہے کہ اس امر پر غور کی ا جانا چاہ ی ے۔
صدر ای ف پ ی سی سی آئ ی نے واضح کی ا کہ تنخواہ دار طبقے نے پہلے ہ ی اپنے تمام ٹ ی کس ای ڈوانس ادا کر دی ے ہ ی ں؛ جی سا کہ آجر اپنا انکم ٹ ی کس منبع پر کاٹتے ہ ی ں۔ ای ف ب ی آر کو اپنے نظام کو ب ی ن االقوامی بہتری ن طری قوں سے ہم آہنگ کرنے کے لی ے فی صلہ کن طور پر آگے بڑھنا چاہ ی ے اور صرف عدم فراہم کردہ انفارمی شن کے مقاصد کے لی ے ہ ی تنخواہ دار افراد کو پری شان کرنا چاہ ی ے۔
صدر ای ف پ ی س ی سی آئ ی نے وضاحت کی کہ 30 دن کی توسی ع ی ا رعای ت ی مدت؛ جو کہ بغی ر کسی جرمانے کے ہو؛ سال 2023 – 24 کے لی ے انکم ٹ ی کس ری ٹرن فائل کرنے کو بڑھانے می ں کافی حد تک مدد دے سکت ی ہے۔ انہوں نے مزی د کہا کہ ٹ ی کس فائلرز کو درپ ی ش جائز مسائل کو احترام کے ساتھ حل کی ا جانا چاۂی ے
بریگیڈیئر افتخار اوپل، ایس آئی (ایم)، ریٹائرڈ
سیکرٹری جنرل