FORGOT YOUR DETAILS?

پلس مانیٹرنگ مشن کی ایف پی سی سی آئی آمد GSP یورپی یونین کے پاکستان کی تجارتی کارکردگی اور تعمیل کا جائزہ عاطف اکرام شیخ، صدر ایف پی سی سی آئی

کراچی( 1 دسمبر 2025) صدرفیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامر س اینڈ انڈسٹر ی عاطف اکرم شیخ نے آگاہ کیا ہے کہ کر رہے تھے، نے ایف پی Balibrea Sergio ،پلس مانیٹرنگ مشن، جس کی قیادت ٹریڈ مشن کے لیڈ GSP یورپی یونین کے پلس اسکیم کے تحت پیش رفت کا جائزہ GSP سی سی آئی کے ہیڈ آفس کراچی کا دورہ کیا ہے۔ اس دورے کا مقصد پاکستان کی لینا اور باہمی تعاون کے نئے مواقع تالش کرنا تھا۔صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ کے مطابق، وفد نے سینئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی ثاقب فیاض مگوں،نائب صدر قرۃ العین، ایف پی سی سی آئی کے پاکستان۔ یورپی یونین بزنس فورم کے چیئر مین زبیر باویجہ اور رکن قومی اسمبلی و سابق سنیئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ سمیت سینئر اراکین سے تفصیلی مالقات کی ہے اورپاکستان کی جی ایس پی پلس میں پیش رفت اور تجارتی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ پلس اسکیم نے پاکستان کی یورپی یونین کو برآمدات میں GSP صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے وضاحت کی کہ کو برآمدات 2013 میں 5.4 ارب ڈالر سے بڑھ کر 2024 میں 13.54 EU نمایاں اضافہ کیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی ارب ڈالر تک پہنچ گئیں ہیں۔لیکن،برآمدات میں ٹیکسٹائل کا حصہ تقریبا %82 ہے، جو کہ پاکستان کی ایکسپورٹ باسکٹ میں تنوع ً نے پاکستان کی پیش رفت کو سراہنے کے ساتھ Balibrea Sergio کی کمی کو اجاگر کرتا ہے۔ ٹریڈ مشن وفد کے سربراہ ساتھ یہ بھی کہا کہ پاکستان کو پائیدار اصالحات، ادارہ جاتی مضبوطی اور مؤثر عمل درآمد پر مزید توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ دونوں فریقین نے انسانی حقوق و دیگر کنونشنز کی تعمیل اور اسٹریٹجک انگیجمنٹ پالن کے تحت طویل المدتی، وسیع البنیاد اور مستقبل پر مبنی شراکت داری کو مضبوط کرنے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔سنیئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی ثاقب فیاض مگوں نے بتایا کہ یورپی مشن نے پاکستان کی ان 27 بین االقوامی کنونشنز پر تعمیل کا جائزہ بھی لیا؛ جو کہ انسانی حقوق، مزدوروں کے حقوق، ماحول کے تحفظ، گڈ گورننس اور موسمیاتی اقدامات سے متعلق ہیں اور وہ جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے تسلسل کے لیے ضروری ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی صنعتوں میں مزدوروں کی فالح و بہبود کے لیے مختلف اقدامات کیے جاتے ہیں، جن میں زکٰوۃ کی فراہمی، ہیلتھ کیئر، مزدوروں کے بچوں کی تعلیم اورشادی فنڈز وغیرہ شامل ہیں؛ جو کہ، پاکستان کی مذہبی و ثقافتی روایات کی وجہ سے سرمایہ کاروں اور صنعتکاروں میں عام طور پر موجود ہیں۔نائب صدر ایف پی سی سی قاب تجدید توانائی،مائننگ، ِل آئی قرۃ العین نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع پر بریفنگ دی؛ جن میں انفراسٹرکچر،ٹیلی کمیونیکیشن،انجنیئرنگ،فارماسیوٹیکلز،ایگروبزنس،ٹیکسٹائل، لیدر اور ویلیو ایڈڈ مینوفیکچرنگ شامل ہیں۔انہوں پروگرامز میں یورپی کمپنیوں کے ساتھ مشترکہ CSR کی ترقی، خواتین کی کاروباری شمولیت، وکیشنل ٹریننگ اور SMEs نے بزنس فورم زبیر باویجہ نے بتایا کہ برآمد کنندگان کئی چیلنجز کا سامنا EU منصوبوں کی ضرورت پر زور دیا۔ چیئرمین پاکستان Regulation Device Medical EU ،Phytosanitary & Sanitary ،معیارات پر پورا اترنا EU،کر رہے ہیں؛ جن میں میں سرٹیفکیشن اور ڈاکیومنٹیشن سے متعلق آگاہی کی کمی شامل ہیں۔انہوں نے تجویز SMEs جیسے نئے قوانین اور (MDR) تکنیکی معاونت، کیپیسٹی بلڈنگ اور آگاہی پروگرامز میں اضافہ کرے؛ خاص طور پر غیر روایتی اور متنوع برآمدی EU دی کہ شعبوں پر توجہ دی جائے

TOP