FORGOT YOUR DETAILS?

وفاق ایوان ہا ئے تجارت وصنعت پاکستان چین کے صوبے ینان میں آٹھویں کنمنگ تجارتی نمائش پاکستان کو تھیم کنٹری قرار دیا گیا عاطف اکرام شیخ، صدر ایف پی سی سی آئی

کراچی( 25 جوالئی 2024): صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے اس بات پر اظہار تشکر کیا ہے کہ پاکستان کو چین کے صوبے ینان میں ہو نے والی آٹھویں کنمنگ تجارتی نمائش میں تھیم کنٹری قرارد یا گیا ؛جہاں چین کے صوبہ ینان کے گورنر مہمان خصوصی تھے اور چین، بھارت، مالئیشیا، انڈونیشیا اور ویتنام جیسی بڑی معیشتوں سے تعلق رکھنے والے وزراء یا ان کے قومی چیمبرز کے صدور موجود تھے۔ اس کے عالوہ نیپال، بھوٹان، افغانستان، سری لنکا، بنگلہ دیش اور میانمار نے بھی شرکت کی۔صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور چین کے اقتصادی تعلقات کی اہمیت اور سٹریٹجک نوعیت اس حقیقت سے ظاہر ہوتی ہے کہ ان کی باہمی تجارت 20 ارب ڈالر کی نفسیاتی حد سے تجاوز کر گئی ہے۔واضح رہے کہ کنمنگ ایکسپو عالمی اہمیت کا ایک چھ روزہ ایونٹ ہے اور یہ اس وقت چین کے صوبہ ینان کے شہر کنمنگ میں جاری ہے۔اس ایکسپو میں دنیا کے تمام خطوں سے 82 ممالک کے 2,000 مقامی، ریجنل اور بین االقوامی نمائش کنندگان شامل ہیں۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ سنیئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی ثاقب فیاض مگوں چین کے کنمنگ میں ہونے والی 8ویں چائنہ ساؤتھ ایشیا ایکسپو میں شرکت کے لیے پاکستانی وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔ وفد میں ایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدر اور ایف پی سی سی آئی کی پاک چائنا بزنس کونسل کے چیئرمین شبیر منشا ء، چیئرمین کیپٹل آفس ایف پی سی سی آئی کریم عزیز ملک،سابق نائب صدر ایف پی سی سی آئی اور حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عدیل صدیقی اور صدر کورنگی وومن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور ایف پی سی سی آئی کی مرکزی ا سٹینڈنگ کمیٹی برائے خارجہ امور، تجارت اور انویسمنٹ کی کنوینر صاحبزادی ماہین خان شامل ہیں۔ سنیئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی ثاقب فیاض نے 40 الکھ سے زائد وزیٹرز کو اپنی طرف متوجہ کیا اور غیر ملکی تجارت میں CSAE مگوں نے روشنی ڈالی کہ گزشتہ سال 100 ارب ڈالر سے زیادہ کا کاروبار کیا؛ جس سے 3,000 سے زائد منصوبوں پر دستخط اور عمل درآمد ممکن ہوا۔ چین کی وزارت تجارت کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2023 میں چین اور جنوبی ایشیائی ممالک کے درمیان تجارت 200ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ سنیئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی ثاقب فیاض مگوں نے بتایا کہ پاکستانی کمپنیوں کے 400 بوتھ اپنی عالمی معیار کی ٹیکسٹائل مصنوعات، چمڑے کے ملبوسات، فرنیچر، پیتل وکروم آرٹ، دستکاری پر مبنی مصنوعات، ماربل، قالین اور کھانے کی مصنوعات وغیرہ کی نمائش کر رہے ہیں۔ پاکستانی نمائش کنندگان نے اپنی مصنوعات کے فروغ اور بین االقوامی سطح پر بی ٹو بی میچ میکنگ کی سہولت فراہم کرنے میں وفاقی وزارت تجارت پاکستان اور ایف پی سی سی آئی کے کردار کو سراہا۔تاہم، ثاقب فیاض مگوں کو پاکستانی نمائش کنندگان کی جانب سے کچھ شکایات اور خدشات موصول ہوئے کہ اسٹالز کی االٹمنٹ کا عمل زیادہ شفاف اور بہتر طور پر آرگنا ئز ہونا چاہیے تھا۔ انہوں نے عزم کیا کہ ایف پی سی سی آئی اس معاملے کو پاکستانی حکام کے ساتھ اٹھائے گا تاکہ ایکسپو کے آئندہ ایڈیشنز میں اس طرح کے مسائل سے بچا جا سکے۔سابق نائب صدر ایف پاکستانی تاجر برادری کے لیے 22 ٹریلین ڈالر کی نہا یت بڑی چینی معیشت کو CSAE پی سی سی آئی شبیر منشا نے کہا کہ پاکستانی برآمدات، سرمایہ کاری، جو ائنٹ وینچرز، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور صنعتی تعاون کے لیے راغب کرنے کا ایک بہت بڑا موقع ہے۔ سابق نائب صدر ایف پی سی سی آئی عدیل صدیقی نے اس بات پر زور دیا کہ چین میں پاکستانی ٹیکسٹائل اور دستکاری کی بڑی مانگ ہے؛ لہذا، ہماری کاٹیج انڈسٹری کو چینی روایات، معیارات اور ذوق کے ساتھ ہم آہنگ ہونے کی ضرورت ہے تاکہ بڑی تعداد میں برآمدی مصنوعات تیار کی جا سکیں۔

بریگیڈیئر افتخار اوپل، ایس آئی (ایم)، ریٹائرڈ
سیکریٹری جنرل

TOP