FORGOT YOUR DETAILS?

وفاق ایوان ہا ئے تجارت وصنعت پاکستان ایف پی سی سی آئی میں ریپبلک آف مالوی کا یوم آزادی منایا گیا کا روباری برادری سے اعزازی قونصل جنرل کی تقرری کا خیر مقدم کرتے ہیں عاطف اکرام شیخ، صدر ایف پی سی سی آئی

کراچی(12 جوالئی 2024): صدرایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے پاکستان کی تمام کاروباری، صنعتی اور تاجر برادری کی جانب سے عبدہللا ذکی کو جمہوریہ مالوی کا اعزازی قونصل جنرل مقرر کیے جانے کا خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عبدہللا ذکی کا تعلق کاروباری برادری سے ہے اور ایف پی سی سی آئی پ ُر اعتماد ہے کہ وہ پاکستانی ایکسپورٹرز کے لیے مالوی کے دروازے کھولنے میں کامیاب ہوں گے۔صدرایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے روشنی ڈالی کہ جنوب مشرقی افریقی ملک مالوی کی آبادی ڈھائی کروڑ ہے؛ لیکن اس کے لیے ہماری برآمدات صرف 9 ملین ڈالر ساالنہ ہیں۔ اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ہمارے پاس مالوی کو اپنی برآمدات بڑھانے کی خاطر خواہ گنجا ئش موجود ہے۔ پاکستان میں مالوی کے اعزازی قونصل جنرل عبدہللا ذکی نے وضاحت کی کہ مالوی میں پاکستانی برآمد کنندگان کے لیے متنوع شعبوں جیساکہ ٹیکسٹائل، چاول، ادویات، آال ِت جراحی،اسپورٹس گڈز، تعمیراتی سامان، موٹرسائیکل وغیرہ میں بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی صنعتکاروں کے لیے بھی مال وی ایک بہترین ملک ہے؛ کیونکہ مال وی میں لیبر سستی ہے اور ٹیکس کم ہے۔سنیئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی ثاقب فیاض مگوں نے تجویز پیش کی کہ پاکستان کی تاجر برادری کومال وی کے ویز ے کم وقت میں ایشو کیے جائیں اور مالوی کی مارکیٹ میں ایکسپورٹ پو ٹینشل کو تالش کرنے میں سہولت فراہم کی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو مالوی کے ساتھ پیپل ٹو پیپل اور ثقافتی تعلقات کو بھی فروغ دینا چاہیے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ کچھ پاکستانی تاجروں اور صنعتکاروں نے مالوی کی مارکیٹ میں نمایاں طور پر اپنے قدم جمالیے ہیں اور مالوی میں مسلمان بھی بڑی تعداد میں رہتے ہیں۔ ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر امان پراچہ نے زور دیا کہ مالوی کو چاہیے کہ وہ مالوی سے پاکستان میں چائے کی ایمپورٹ کے حجم میں اضافہ کرنے کے لیے سازگار ماحول فراہم کرے۔یہ اقدام دونو ں ممالک کے لیے معاشی طور پر سود مند ثابت ہو گا؛ کیونکہ،پاکستان دنیا میں چائے ایمپورٹ کرنے والے ممالک کی فہرست میں ٹاپ 5 میں سے ایک ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان ہر سال تقریباً 600 ملین ڈالر کی چائے درآمد کرتا ہے اور پاکستان مالوی سے دوسرے چائے پیدا کرنے والے ممالک کے مقابلے میں کم قیمت چائے درآمد کر کے اقتصادی فوائد سمیٹ سکتا ہے۔

بریگیڈیئر افتخار اوپل، ایس آئی (ایم)، ریٹائرڈ
سیکریٹری جنرل

TOP