FORGOT YOUR DETAILS?

وفاق ایوانہائے تجارت وصنعت۔ پاکستان کی جانب سے سعودی عرب-پاکستان تاریخی دفاعی معاہدے کا خیرمقدم FPCCI ممکنہ فوائد پر تجزیاتی و تحقیقی رپورٹ جاری

کراچی (22 ستمبر 2025) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے پالیسی ایڈوائزری بورڈ نے ایک جامع تحقیقاتی رپورٹ جاری کی ہے، جس کا عنوان:''عالقائی سالمتی کا نیا باب: پاکستان-سعودی عرب اسٹریٹجک دفاعی معاہدے کا تجزیہ ''ہے۔اس رپورٹ میں وزیرِ اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف اور سعودی ولی وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز السعود کے درمیان طے پانے والے اسٹریٹجک میوچوئل ڈیفنس ِ عہد و کو ایک تاریخی پیشرفت قرار دیا گیا ہے۔ایف پی سی سی آئی کی رپورٹ کے مطابق یہ معاہدہ (SMDA) ایگریمنٹ پاکستان اور سعودی عرب کے تقریبا 8 دہائیوں پر محیط تعلقات کو ایک نئی اسٹریٹجک بلندی پر لے جائے گا؛ جس کا ً مقصد عالقائی سالمتی کے چیلنجز سے نمٹنا اور استحکام کو فروغ دینا ہے۔معاہدے میں دونوں ممالک نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ کسی ایک ملک پر حملہ، دونوں ممالک پر حملہ تصور کیا جائے گا۔یہ دفاعی تعاون پاکستان اور سعودی عرب کی دوستی کو خطے میں استحکام کے اہم ستون کے طور پر پیش کرتا ہے۔یہ دونوں ممالک دنیا میں ذمہ دار اور پرامن کردار کے حامل ہیں، جو کہ مذاکرات، سفارتکاری اور امن کو جنگ و جارحیت پر ترجیح دیتے ہیں۔ دہشتگردی کے خالف مشترکہ کوششیں اور عالمی امن کے لیے ان کا عزم انہیں بین االقوامی برادری میں قاب ِل اعتبار نے معاہدے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ خطے میں بھارت اور اسرائیل FPCCIشراکت دار بناتا ہے۔ جیسے ریاستی دہشتگردی کے مرتکب ممالک کی جارحانہ پالیسیوں کا مؤثر جواب ہے۔ بھارت کی سرحد پار دہشتگردی اور توسیع پسندانہ عزائم اور اسرائیل کی جانب سے غزہ اور ہمسایہ مسلم ممالک بشمول قطر پر حملے، ایک طاقتور دفاعی بندوبست ہے، جو سعودی عرب کی SMDAمسلم دنیا کے امن کو سخت نقصان پہنچا رہے ہیں۔ سفارتی قوت اور مالی وسائل کو پاکستان کی عسکری صالحیتوں کے ساتھ جوڑ کر واضح پیغام دیتا ہے کہ یکطرفہ جارحیت کو متحد ہ ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔معاہدہ صرف دفاع تک محدود نہیں ہے؛ بلکہ اس سے اقتصادی امکانات کے نئے دروازے بھی کھلتے ہیں۔ افغانستان کو ایک عالقائی ٹرانزٹ حب بنانے کے لیے دونوں ممالک کا مشترکہ کردار وسطی ایشیائی منڈیوں تک رسائی فراہم کرے گا؛ جس سے نہ صرف افغان عوام بلکہ پورے خطے میں معاشی ترقی ممکن ہوگی۔چین، سعودی عرب، پاکستان، افغانستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں کے درمیان تجارتی اس بات کو اجاگر کرتی ہے کہ یہ FPCCIروابط مضبوط ہوں گے؛ جو کہ عالمی سطح پر خوشحالی کا سبب بنیں گے۔ معاہدہ کسی دشمنی یا جارحیت کا اعالن نہیں؛ بلکہ ایک پرامن، باعزت اور مستحکم خطے کے قیام کی طرف اسٹریٹجک قدم ہے۔بین االقوامی برادری ایسے اتحاد کو خوش آئند قرار دے گی جو استحکام، تعاون اور امن کی بنیاد پاکستان اور سعودی عرب کو اس تاریخی معاہدے پر مبارکباد پیش کرتی ہے اور توقع رکھتی ہے FPCCIرکھتا ہے۔ کہ یہ معاہدہ سالمتی، معیشت اور سفارتکاری کے میدان میں دونوں ممالک اور خطے کے لیے نئی راہیں ہموار کرے گا۔

TOP