پاکستان – کرغزستان ٹریڈ اینڈ انوسیمنٹ فورم کا انعقاد عاطف اکرام شیخ، صدر ایف پی سی سی آئی
کراچی 29 جوالئی 2025 صدر فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری، عاطف اکرام شیخ، نے پاکستان میں کرغزستان کے اعل ٰی سطحی تجارتی وفد کا خیرمقدم کیا ہے؛ جس میں سینئر پارلیمنٹرینز، سفارتکار، تاجر اور دیگر اہم شخصیات شامل ہیں۔ایف پی سی سی آئی نے منگل کے روز کراچی میں اپنے ہیڈ آفس فیڈریشن ہاؤس میں پاکستان – کرغزستان ٹریڈ اینڈ انوسیمنٹ فورم کا انعقاد کیا؛ جوکہ تجارت و صنعت کی باہمی ٹریڈ میں بڑھتی ہوئی دلچسپی کا مظہر ہے۔ عاطف اکرام شیخ نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ حالیہ پاک-کرغز بین الحکومتی کمیشن میں دونوں ممالک نے باہمی تجارت کو موجودہ 16 ملین ڈالر سے بڑھا کر 100 ملین ڈالر تک لے جانے کا فیصلہ کیا ہے؛ کیونکہ موجودہ تجارتی حجم اصل صالحیت سے کہیں کم تھے۔ انہوں نے Baisalove Edil .Mr .E.H مہما خصوصی کرغز ریپبلک کی کابینہ کے نائب چیئرمین ِن ہے۔فورم کے پاکستانی تاجروں اور صنعتکاروں کو بتایا کہ کرغز ریپبلک تیزی سے صنعتی ترقی کی طرف گامزن ہے؛ جوکہ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ منصوبوں، سرمایہ کاری، تجارت اور معاشی تعاون کے وسیع مواقع فراہم کرتا ہے۔پاکستان میں کرغز ریپبلک نے بتایا کہ پاکستان اور کرغز ریپبلک نئی تجارتی راہداریاں قائم کرنے پر کام کر Sultan Kylychbek .Mr .E.H کے سفیر رہے ہیں؛ تاکہ، باہمی تجارت کے لیے سازگار ماحول فراہم کیا جا سکے۔ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر ثاقب فیاض مگوں نے زور دیا کہ چینی شہر کاشغر سے کرغزستان کا فاصلہ تقریباً 200 کلومیٹر ہے اور پاکستان بھی سی پیک کے ذریعے اس عالقے سے منسلک ہے؛ جبکہ،کرغزستان کے دو پاسز،یعنی کہ توروگارٹ اور ارکیشٹم کو گوادر بندرگاہ تک منسلک کر کے تجارتی رسائی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی وفود کے باقاعدہ تبادلوں کے ساتھ ساتھ یکطرفہ نمائشوں کا انعقاد بھی ضروری ہے؛ تاکہ،دونوں ملکوں کی مصنوعات و خدمات کو اجاگر کیا جا سکے۔ انہوں G-CCI اور FPCCI کے فوری خاتمے اور پاکستان و کرغز چیمبر NTMs/NTBs نے نان ٹیرف تجارتی رکاوٹوں کے درمیان قریبی روابط کی ضرورت پر زور دیا۔ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر اور ریجنل چیئرمین سندھ، عبدالمہیمن خان کمپنی (1) :نے پاکستان میں کاروبار میں آسانی کے لیے کی گئی حکومتی اصالحات کو اجاگر کیا جن میں درج ذیل شامل ہیں خصوصی اقتصادی (iii) کئی شعبوں میں 100 فیصد غیر ملکی ملکیت کی اجازت (ii) رجسٹریشن اور ٹیکس فائلنگ کا ڈیجیٹل نظام کا قیام، جہاں ٹیکس چھوٹ، ڈیوٹی فری درآمدات اور آسان قوائد و ضوابط دستیاب ہیں۔نائب صدر ایف پی سی سی (SEZs) زونز آئی امان پراچہ نے کہا کہ فورم میں ہونے والی گفت و شنیدکو عملی جامہ پہنانے کے لیے فیڈریشن کرغز چیمبر اور بزنس کمیونٹی کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہے گی۔نائب صدر ایف پی سی سی آئی آصف سخی نے محفوظ، مؤثر، کم وقت اور کم الگت پر مبنی تجارتی راستوں کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ اگر مواقع دیے جائیں تو پاکستان کرغزستان کو اپنی برآمدات میں تیزی سے اضافہ کر سکتا ہے۔