ف بی آر کے لیے مشاورتی عمل نا گزیر ہےایف پی سی سی آئی کاروباری برادری کو پر یشان کرنے کے منصوبوں کی مذمت کرتی ہے عاطف اکرام شیخ، صدر ایف پی سی سی آئی
کراچی: عاطف اکرام شی خ، صدر ا ی ف پ ی سی سی آئ ی، نے واضح کی ا ہے کہ کاروباری برادری ٹ ی کس کی وصولی می ں اضافے کے لی ے کسی بھی قسم کی زور زبردست ی کرنے کے منصوبے کے خالف ہے۔ انہوں نے مزی د کہا کہ ای ف پ ی س ی سی آئ ی نے بارہا اس بات پر زور دی ا ہے کہ ٹ ی کس ک ی وصولی کو مؤثر طری قے سے بڑھانے کا واحد طری قہ اسٹ ی ک ہولڈرز کے ساتھ ای ک بامعن ی مشاورت ی عمل ہے – اور ی ہ کاروباری، صنعت ی اور تجارت ی برادری ہے۔
عاطف اکرام شی خ نے ای ف پ ی سی سی آئ ی کے اس موقف کا اعادہ ک ی ا کہ ای ف ب ی آر کا نظرثان ی شدہ ٹ ی کس وصولی ہدف براۓ مالی سال 25-2024 جو کہ 12.91 کھرب روپے طے کی ا گی ا ہے نا صرف غی ر حقی قت پسندانہ ہے؛ بلکہ، رجعت پسندانہ اور کاروبار مخالف بھی ہے۔ کی ونکہ، معی شت کی موجودہ حالت زار می ں، کاروباری اور معاشی سرگرمی وں کو بڑھانے کے مواقع نہ ہونے کے جتا ٹ ی کس وصول ی ابھی بے قابو انداز مزی د کمی ہوت ی رہے گی۔ واضح رہے کہ، جوالئ ی تا اگست کے دو ماہ می ں برابر ہ ی ں اور نت ی 99 ارب روپے کا ٹ ی کس خسارہ ہو چکا ہے اور ستمبر 2024 کا شارٹ فال 100 سے 150 ارب روپے کے درمی ان ہونے کی توقع ہے۔
صدر ای ف پ ی سی سی آئ ی نے واضح کی ا کہ وزارت خزانہ اور فی ڈرل بورڈ آف ری ون ی و )ای ف ب ی آر( کو ٹ ی کس وصولی کا ہدف حاصل نہ ہونے کی بن ی ادی وجوہات کا مطالعہ کرنا چاہ ی ے۔ حکومت کو ای کسپورٹس کی سہولت کے لی ے ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے؛ انڈی پ ی نڈینٹ پاور پروڈی وسرز سے بجلی خری دنے کے معاہدوں پر نظرثان ی کی ضرورت ہے؛ موجودہ بن ی ادی افراط زر سے مطابقت کے لی ے پالی سی ری ٹ کو سنگل ڈی جٹ می ں النا ہو گا؛ بجلی اور گی س کے نرخوں کو معقول بنای ا جائے اور ملک می ں امن و امان کی بہتری کے لئے اقدامات کی ے جائ ی ں۔
عاطف اکرام شی خ نے روشن ی ڈالی کہ ستمبر 2024 می ں بن ی ادی افراط زر تقری با 8 فی صد رہنے کی توقع ہے؛ جبکہ، پالی سی ری ٹ 17.5 فی صد ہے۔ اتنا زی ادہ پری می م کوئ ی معاشی ی ا کاروباری منطق نہ ی ں رکھتا۔ کاروبار کرنے کی الگت کو کم کرنے اور فنانس تک رسائ ی کو ممکن بنانے کے لی ے شرح سود کو سنگل ڈی جٹ می ں ہونا چاہ ی ے۔ انہوں نے سوال کی ا کہ ہمارے ملک می ں دوسرے ملکوں کی طرح فعال اور معاشی ترقی پر مبن ی مالی ات ی پالی سی کی وں نہ ی ں ہو سکت ی؟
عاطف اکرام شی خ نے کہا کہ ای ف پ ی سی س ی آئ ی نے ہمی شہ ٹ ی کس کے نظام کو آسان بنانے کے ذری عے ٹ ی کس کی بن ی اد کو وسی ع کرنے کی حمای ت کی ہے - بدانتظامی کو جاری رکھنے ی ا عدم مشاورت کے ذری عے نہ ی ں۔ مائ ی کرو، چھوٹے اور درمی انے درجے کے کاروباروں کو مراعات کے ذری عے ٹ ی کس ن ی ٹ می ں النے اور ان کو ترقی کرنے کے قابل بنانے کے لی ے خصوصی حکومت ی اسپورٹ کی ضرورت ہے۔
ی تری ن تجارت ی ادارہ ہونے کے ثاقب فی اض مگوں، سی ن ی ئر نائب صدر، ای ف پ ی سی سی آئ ی، نے وضاحت کی کہ فی ڈری شن اعل ناطے حکومت اور معی شت کے تمام شعبوں کے درمی ان مشاورت ی عمل کو آسان بنانے کے لی ے ت ی ار ہے۔ تاہم، ی ہ ای سے اقدامات کی حمای ت نہ ی ں کر سکتا جو ٹ ی کس نظام کا حصہ ہونے کی حوصلہ شکن ی کرتے ہ ی ں۔ انہوں نے مزی د کہا کہ ٹ ی کس ن ی ٹ می ں آنا کاروبار کے لی ے فائدہ مند بنای ا جائے۔
بریگیڈیئر افتخار اوپل، ایس آئی (ایم)، ریٹائرڈ
سیکرٹری جنرل