FORGOT YOUR DETAILS?

تجارتی و صنعتی حلقے شر ح سود میں جمود پر شدید مایوس ہیں عاطف اکرام شیخ، صدر ایف پی سی سی آئی

کراچی (30 جوالئی 2025) صدرایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان کے کاروباری، صنعتی اور کے مقابلے (CPI) تجارتی حلقے حکومتی مالیاتی پالیسی سے شدید مایوس ہیں؛ کیونکہ،یہ مانیٹری پالیسی کنزیومر پرائز انڈیکس میں اب بھی بہت زیادہ پریمیم پرمشتمل ہے اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بدھ کے روز اپنی مانیٹری پالیسی میٹنگ میں شرح سود کو برقرار رکھا ہے۔صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے نشاندہی کی کہ حکومت کے اپنے اعداد و شمار کے مطابق جون 2025 میں افراط زر کی شرح 3.20 فیصد رہی؛ لیکن موجودہ پالیسی ریٹ اب بھی 11.0 فیصد پر برقرار ہے۔ جوکہ افراط زر کے مقابلے میں 780 بیسز پوائنٹس کا فرق ظاہر کرتا ہے اور یہ عمل کسی بھی معاشی منطق کے خالف نے تمام صنعتی و تجارتی شعبوں سے مشاورت کے بعد بدھ کو ہونے والی مانیٹری پالیسی FPCCI ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کمیٹی کی میٹنگ میں ایک ساتھ 500 بیسز پوائنٹس کی کمی کا مطالبہ کیا تھا؛ تاکہ، پالیسی ریٹ کو عملی ومعاشی طور پرقابل اور وزیر اعظم اور صنعتی ترقی، درآمدی (SIFC) قبول بنیادوں پر الیا جا سکے اور اسے اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل کے سرپرست اعل ٰی ایس ایم تنویر نے (UBG) متبادل اور برآمدی فروغ کے وژن کے مطابق بنایا جا سکے۔یونائٹڈ بزنس گروپ کہا کہ جوالئی تا اگست 2025 کے دوران افراط زر کی شرح 3 سے 4 فیصد رہنے کی توقع ہے؛ جس کی بنیاد پر انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ پالیسی ریٹ کو فوری طور پر 6 فیصد تک الیا جانا چاہیے۔ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر و ریجنل چیئرمین سندھ عبدالمہیمن خان نے تجویز دی ہے کہ شرح سود کو فوری طور پر سنگل ڈیجٹ کیا جائے؛ تاکہ، پاکستانی برآمد کنندگان خطے اور عالمی منڈیوں میں مسابقت کے قابل ہو سکیں اور کاروباری سرمائے کی فراہمی الگت میں مؤثر کمی ممکن ہو سکے۔ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر امان پراچہ نے ایک بار پھر فیڈریشن کے اس موقف کا اعادہ کیا کہ پاکستان میں کاروبار کرنے کی الگت، سہولت اور مالی وسائل تک رسائی خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں سب سے کم سطح پر ہے۔ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر آصف سخی نے اس موقع پر کہا کہ خوش قسمتی سے پاکستان میں پچھلے کئی ماہ سے مہنگائی کے دباؤ میں مسلسل کمی دیکھنے میں آ رہی ہے اور ملکی معیشت کو دوبارہ ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کا واحد قابل عمل حل انڈسٹریالئزیشن اور ایکسپورٹ گروتھ ہے۔

TOP