بین االقوامی ایگری ٹیک کا نفر نس برا ئے مستقبل کی غذائی ضروریات اقوام متحدہ کے تعاون سے ایف پی سی سی آئی اور اسالمک چیمبر مشترکہ طور پر انٹرنیشنل ایونٹ آرگنائز کریں گے ثاقب فیاض مگوں،قائم مقام صدر، ایف پی سی سی آئی
کراچی(20 اگست 2024): قائم مقام صدر ایف پی سی سی آئی ثاقب فیاض مگوں نے بتایا ہے کہ فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز ایگری ٹیک: فیڈنگ دی فیوچر (ICCD)اور اسالمک چیمبر آف کامرس اینڈ ڈویلپمنٹ (FPCCI)آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے موضوع پر بیسٹ آف انٹرپرینیورشپ ایشیا سیریز کے تحت بین االقوامی کانفرنس کا انعقاد 28 اگست کو ایکسپو سینٹر کراچی میں کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی وزیر تجارت جام کمال اس تقریب کے مہمان خصوصی ہوں گے۔اقوام متحدہ کی اپنے سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی کے فروغ کے بحرین میں واقع دفتر کے زیر اہتمام اس (UNIDO)صنعتی ترقی کی تنظیم ایونٹ کوسپورٹ کر رہی ہے؛ جبکہ آئی ٹی سی این ایشیا بھی اپنی کانفرنس کے ذریعے اس میں سہولت فراہم کرے گی۔ پاکستان کے اس ایگر کلچرل اور انٹر نیشنل ایونٹ کے مرکزی اسپانسرز البرکہ بینک اور یونٹی فوڈز ہیں۔ قائم مقام صدر ایف پی سی سی آئی ثاقب فیاض مگوں نے روشنی ڈالی کہ ایگری ٹیک: فیڈنگ دی فیوچر کا مقصد پاکستان کی معیشت کے لیے ترجیحی شعبوں میں جدت طرازی، صنعتکاری کے فروغ، عالقائی تجارت میں تر قی،پائیدار زراعت، ٹورازم ڈیویلپمنٹ اور ڈیجیٹل معیشت میں سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے۔ قائم مقام صدر ایف پی سی سی آئی ثاقب فیاض مگوں نے بتایا کہ بین االقوامی کانفرنس کے پہلے حصے میں فوڈ سیکیورٹی اور زرعی ترقی پر توجہ دی جائے گی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے ذریعے پاکستان کے زرعی شعبے کو ماڈرن بنانے کے لیے امکانات پر بات کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ غذائی تحفظ بہت سے ترقی پذیر ممالک کو درپیش ایک اہم چیلنج ہے اور خاص طور پر بہت سے اسالمی ممالک آمدنی میں عدم مساوات،اقتصادی عدم استحکام، موسمیاتی تبدیلیوں، عالقائی تنازعات اور بے روزگاری کی وجہ سے غذائی عدم تحفظ کا شکار ہیں۔قائم مقام صدر ایف پی سی سی آئی ثاقب فیاض مگوں نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی سطح پر خوراک کی کافی پیداوار ہوتی ہے؛ لیکن اصل مسئلہ غذائی پیداوار تک مشکل رسائی، ناقابل برداشت قیمتیں، ما رکیٹوں میں عدم استحکام اور غذائی وسائل کا ناکافی استعمال ہے۔ لہذا، سپالئی چین میں بہتری؛ فصلوں کی کٹائی کے بعد کے انتظامات؛ اسٹوریج اور الجسٹکس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایف پی سی سی آئی اور آئی سی سی ڈی ان اہداف کے حصول کے لیے فعال اور پرجوش انداز میں تعاون کرنے کے لیے کی مشترکہ کانفرنس میں قومی اور بین(ICCD)پرعزم ہیں۔ ایف پی سی سی آئی اور اسالمک چیمبر آف کامرس اینڈ ڈویلپمنٹ االقوامی اسٹیک ہولڈرز، سفارت کار، ماہرین تعلیم، ممتاز کاروباری شخصیات، زرعی مالیاتی ادارے اور اہم سرکاری انسٹی ٹیویشن شرکت کریں گے۔ اس تقریب میں متحدہ عرب امارات، تھائی لینڈ، افغانستان، آذربائیجان، انڈونیشیا، مالئیشیا، مراکش وغیرہ میچ میکنگ کی جائے گی؛ تاکہ پاکستان کے نجی شعبے B2B سے اعل ٰی سطح کے وفود پہنچ رہے ہیں۔ مزید برآں، کانفرنس میں کو سرمایہ کاری کے مواقع تالش کرنے کے لیے فعال پلیٹ فارم فراہم کیا جا سکے۔ ان ممالک کے ساتھ تجارتی سہولتیں اور کا وفد بھی (AOAD)مشترکہ منصوبے بھی اجاگر کیے جائیں گے۔ نہایت ہی اہمیت کی حامل عرب تنظیم برائے زرعی ترقی کانفرنس میں خصوصی شرکت کرے گا۔
بریگیڈیئر افتخار اوپل، ایس آئی (ایم)، ریٹائرڈ
سیکریٹری جنرل