FORGOT YOUR DETAILS?

ایف پی سی سی آئی اور اسالمک چیمبر کا سفارتکاروں کے ساتھ ڈائیالگ سیشن کا مشترکہ طورپر انعقاد

کراچی (6 نومبر 2025) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عاطف اکرام شیخ نے پائیدار معاشی ترقی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے وزارت آبی وسائل کی جانب سے منعقدہ ایک اہم اعل ٰی سطحی اجالس میں شرکت کی ہے؛ جس کا موضوع نیشنل واٹر سیکیورٹی تھا۔صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ اور سنیئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی ثاقب فیاض مگوں نے اس اہم اجالس میں اپیکس باڈی کی نمائندگی کی اور پانی کے مؤثر انتظام اور صنعتی ترقی کے درمیان گہرے تعلق کو اجاگر کیا۔صدرایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے بتایا کہ یہ اعل ٰی سطحی اجالس ِ وزارت آبی وسائل کے ایڈیشنل سیکریٹری مہر علی شاہ کی زیر صدارت منعقد ہوا؛ جس ِ امجد سعید، واپڈا کے سینئر نمائندوں اور دیگر متعلقہ محکموں کے(IRSA) میں چیئرمین انڈس ریور سسٹم اتھارٹی افسران نے شرکت کی۔ اس اجالس میں زرعی، صنعتی، توانائی اور شہری شعبوں میں بڑھتی ہوئی ضروریات کے تناظر میں پاکستان کو درپیش آبی چیلنجز سے نمٹنے کی فوری ضرورت پر زور دیا گیا۔ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ پانی کی سالمتی پاکستان کی معاشی استحکام کی بنیاد ہے۔ کاروباری برادری حکومت کے ساتھ شراکت داری کے لیے تیار ہے؛ تاکہ، جدید ٹیکنالوجی اور پائیدار طریقہ کار اپنائے جا سکیں۔جو ہماری صنعتوں اور روزگار کو آنے والی نسلوں کے لیے محفوظ بنائیں۔انہوں نے موجودہ آبی وسائل کے بہتر استعمال، نقصانات میں کمی، طلب کے مؤثر انتظام اور صوبوں کے درمیان منصفانہ تقسیم پر زور دیا؛ تاکہ، معاشی سرگرمیوں کے لیے طویل المدتی پانی کی دستیابی یقینی بنائی جا سکے۔عاطف اکرام شیخ نے ڈیموں، ذخائر، نہروں اور آبپاشی کے نیٹ ورکس میں سرمایہ کاری میں تیزی النے کی ضرورت پر بھی زور دیا؛ تاکہ، پانی ذخیرہ کرنے کی صالحیت بڑھائی جا سکے اور سیالب و خشک سالی سے پاکستانی معیشت کو درپیش خطرات کم کیے جا سکیں۔ ایف پی سی سی آئی نے پانی کے حوالے سے کاروبار دوست پالیسیوں کی وکالت کی؛ جن میں پانی کے مؤثر استعمال والی صنعتوں کے لیے مراعات اور ایسے ضوابط شامل ہوں کہ جو ماحولیاتی پائیداری اور تجارتی منافع دونوں کو متوازن رکھ سکیں۔ایف پی سی سی آئی کے سنیئر نائب صدر ثاقب فیاض مگوں نے بتایا کہ اجالس میں نجی شعبے کی مہارت اور سرمایہ کاری کو بڑے پیمانے پر آبی منصوبوں کے لیے متحرک کرنے کے مختلف ماڈلز پر غور کیا گیا؛ تاکہ، بنیادی ڈھانچے کی فراہمی میں جدت اور اس کی کارکردگی کو فروغ دیا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت، صنعت، تعلیمی اداروں اور سول سوسائٹی کے درمیان اشتراک پر مبنی جامع حکم ِت عملی تشکیل دینے کی تجاویز زیر غور ِ آئیں؛ تاکہ، برآمدی شعبے کو مستحکم انداز میں پانی کی فراہمی کے ذریعے تقویت دی جا سکے۔سنیئر نائب صدر ثاقب فیاض مگوں نے کہا کہ یہ مکالمہ مربوط آبی نظم و نسق کی طرف ایک اہم پیش رفت ہے۔ ایف پی سی سی آئی ایسی پالیسیوں کی حمایت جاری رکھے گی جو کاروباری برادری کو ایک محفوظ آبی ماحول میں ترقی کے قابل بنائیں؛جس سے قومی معیشت کی نمو اور عالمی مسابقت بڑھے۔اجالس اس عزم کے ساتھ اختتام پذیر ہوا کہ پانی کو ایک اسٹریٹجک قومی اثاثے کے طور پر ترجیح دی جائے گی۔ ایف پی سی سی آئی نے اس ضمن میں پالیسی اصالحات کے عمل کو تیز کرنے کے لیے اپنی مسلسل وکالت اور کاروباری برادری کے تعاون کا یقین دالیا۔

بریگیڈیئر افتخار اوپل، ایس آئی(ایم) ، ریٹائرڈ

سیکرٹری جنرل ایف پی سی سی آئی

TOP