ایف پی سی سی آئی پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان براہ راست پروازوں کا خیر مقدم کرتی ہے صدر ایف پی سی سی آئی،عاطف اکرام شیخ
کراچی(25 اپریل 2024): صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے اسالمی جمہوریہ پاکستان اور جمہوریہ آذربائیجان
کے درمیان براہ راست پروازوں کے آغاز کا خیرمقدم کیا ہے؛ کیونکہ اس سے اقتصادی تعلقات کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا
جس کی بنیاد کاروباری، تجارتی، صنعتی اور معاشی تعاون ہوگا۔ اس طرح آذربائیجان پاکستان کے لیے جغرافیائی قربت اور
زمینی تجارتی راستوں کی دستیابی کی وجہ سے اپنی برآمدات کو بڑھانے کے لیے بہت منافع بخش مارکیٹ پیش کرتا ہے۔واضح
نے کراچی میں ایف پی سی سی آئیFarhadov Khazar رہے کہ اسالمی جمہوریہ پاکستان میں جمہوریہ آذربائیجان کے سفیر
کے ہیڈ آفس کا دورہ کیا؛ تاکہ دونوں برادر ممالک کے درمیان بز نس ٹوبزنس اور پیپل ٹو پیپل مختلف سیکٹرز میں مواقع پر تبادلہ
خیال کیا جا سکے۔صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ معاشی سفارتکاری تجارتی سہولیات
اور بہتر تجارتی مذاکرات کے لیے مرکزی حیثیت رکھتی ہے۔ ان کی رائے میں دونوں ممالک کے تجارتی اداروں اور چیمبرز آف
کامرس کے ساتھ باقاعدہ مالقاتوں کی صورت میں قریبی رابطہ کاری، تجارتی اور اقتصادی سرگرمیوں کے فروغ میں بہت فائدہ
نے خاص طور پر اس بات پر زور دیا کہ اسالمی جمہوریہ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز Farhadov Khazar مند ثابت ہوگی۔
شریف کا 15-14 جون 2023 کو جمہوریہ آذربائیجان کا کامیاب سرکاری دورہ کہ جس نے دونوں برادر ممالک کے درمیان
اسٹریٹجک شراکت داری کی جامع اور تیز رفتار ترقی کو تقویت دی۔اس لیے مذکورہ دورے کے دوران دونوں ممالک کے
رہنماؤں کی طرف سے انفارمیشن و کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز، ٹرانسپورٹ، دفاعی صنعت، توانائی اور تجارت کے شعبوں میں
باہمی سود مند تعاون کو وسعت دینے کے حوالے سے دیے گئے ٹاسک کی بنیاد پر متعلقہ دورے کیے گئے اور پیش رفت کی
نے آذربائیجان اور پاکستان کے درمیان موجودہ براہ راست پروازوں یعنی اسالم آباد، Farhadov Khazar ،گئی۔مزید برآں
الہور اور کراچی؛جن میں ان شہروں سے ہفتے میں دو بار پروازیں چلتی ہیں کی بابت آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ان براہ راست
پروازوں کو چالنا ہمارے لوگوں کی ضرورت ہے جن میں تاجر خاص طور پر شامل ہیں اور بتایا کہ دونوں ممالک اپنی
Khazar سرگرمیاں جاری رکھیں گے جس کا مقصد ہر ہفتے براہ راست پروازوں کی تعداد میں اضافہ کرنا ہے۔اس کے عالوہ
نے مزید کہا کہ ترجیحی تجارتی معاہدہ (پی ٹی اے) زیر بحث ہے اور اس پر دستخط کے بعد دونوں ممالک کےFarhadov
کاروباری حلقے اس کے نفاذ سے کافی فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
بریگیڈیئر افتخار اوپل، ایس آئی (ایم)، ریٹائرڈ
یکریٹری جنرل