FORGOT YOUR DETAILS?

ایف بی آر تاجر دوست سکیم: تمام کاروباری اداروں کو ٹیکس ادا کرنا چاہیے عاطف اکرام شیخ، صدر ایف پی سی سی آئی

کراچی (3 جون 2024): صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ تمام کاروباری اداروں کو ٹیکس ادا کرنا کے تحت ایف بی آر میں رجسٹر ہوں۔ انہوں (TDS)چاہیے اور چھوٹے تاجروں کو چاہیے کہ وہ تاجر دوست اسکیم ٹی ڈی ایس نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ کچھ ابتدائی مسائل کے باوجود اب تک 22,000 چھوٹے تاجر ایف بی آر کی اس اسکیم کے تحت رجسٹر ہو چکے ہیں۔ واضح ر ہے کہ ایف پی سی سی آئی نے فیڈریشن ہا ؤس میں کراچی ریجن کے دونوں چیف کی موجودگی میں ایف بی آر تاجر دوست ا سکیم کے چیف کوآرڈینیٹر نعیم میر کے ساتھ II-RTOاور I-RTO کمشنرز یعنی چھوٹے تاجروں کے لیے ایک اعل ٰی سطحی اور بڑے پیمانے کے اجالس کا انعقاد کیا؛ تا کہ ایف بی آر اور چھوٹے تاجروں کے درمیان بہتر افہام و تفہیم، ہم آہنگی اور روابط قائم ہو سکیں۔ ایف پی سی سی آئی کے سنیئر نائب صدر ثاقب فیاض مگوں نے فیڈریشن کے اس موقف کو دہرایا کہ ایف بی آر کو ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی کے تناسب کو بہتر بنانے کے لیے ٹیکس کے نظام کو آسان بنانے کی ضرورت ہے؛ بجا ئے اس کے کہ موجودہ ٹیکس دہندگان کو مزید نچوڑاجائے۔ تاہم، انہوں نے مزید کہا کہ یہ عمل کاروباری برادری کی مشاورت سے ہونا چاہیے؛ منصفانہ و شفاف ہونا چاہئے اور کاروبار دوست انداز میں انجام دیا جانا چاہئے۔ ثاقب فیاض مگوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کا ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا تناسب صرف 9 فیصد ہے؛ جبکہ عالقائی اور ذیلی عالقائی ممالک میں یہ تناسب 16 سے 18 فیصد کی سطح تک پہنچ چکا ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ ایف بی آر کو ریٹیلرز پر ٹرن اوور کی بنیاد پر ٹیکس نہیں لگانا چاہیے؛بلکہ،یہ ایک فکسڈ ٹیکس ہونا چاہیے۔ ٹرن اوور کی بنیاد پر کسی بھی قسم کے ٹیکس کا نفاذ تا جر دوست اسکیم کی قبولیت یا رجسٹریشن کی شرح کو منفی طور پر متاثر کرے گا اور ملک میں رائج کاروباری طریقوں کی حرکیات سے منافی ہو گا۔ ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر امان پراچہ نے کہا کہ رجسٹریشن کے عمل کو آگے لے جانے کے لیے خدشات اور تحفظات کو دور کرنے کے لیے تاجروں پر ٹیکس لگانے کے قوائد و ضوابط کو جلد واضح کیا جانا چاہیے۔ اگر تاجروں کو یقین دال دیا جائے کہ ٹیکس کے نظام میں رجسٹر ہو نا ان کے اپنے کاروباری مفاد میں ہے تو ایف بی آر کی تاجر دوست اسکیم ایک بہت بڑی کامیابی میں تبدیل ہو سکتی ہے۔ایف بی آر تاجر دوست سکیم کے چیف کوآرڈینیٹر نعیم میر نے روشنی ڈالی کہ حکام اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ چھوٹے تاجر کسی اکاؤنٹینٹ یا وکیل کی فیسیں ادا کر کے ایف بی آر کے عمومی تجویز کردہ طریقہ کار کے ذریعے ٹیکس جمع کروانے کے متحمل نہیں ہو سکتے؛ اسی لیے ایف بی آر نے تاجر دوست طریقہ کار اور پالیسی کو اپنایا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ قلیل عرصے میں 22,000 چھوٹے تاجروں نے تاجر دوست ا سکیم میں رجسٹریشن کروائی ہے؛ جو کہ اس بات کی گواہی ہے کہ وہ رجسٹر ہونے کے لیے تیار ہیں۔ ایف پی سی سی آئی کی سندھ ریجنل اسٹینڈنگ کمیٹی برائے ا سمال ٹریڈرز کے کنوینر عبدالرحمن خان نے کہا کہ کراچی ملک کا کمرشل اور تجارتی مرکز ہے اور شہر کے چھوٹے تاجروں کو ایف پی سی سی آئی کی ایپکس باڈی کے پلیٹ فارم سے ایف بی آر کے سینئر حکام کے ساتھ بات چیت کا موقع فراہم ہو ا ہے؛جس سے تا جر دوست اسکیم پر بڑے پیمانے پر کراچی( کے چیف کمشنر ڈاکٹر محمد سرمد قریشی اور ریجنل ٹیکس) I-بیداری پیدا ہو گی۔اس اجالس میں ریجنل ٹیکس آفس کراچی( کی چیف کمشنر محترمہ حنا اکرم نے موقع پر ہی تاجروں کے سواالت کے تفصیلی جواب دیے۔) II-آفس۔

 افتخار اوپل، ایس آئی (ایم)، ریٹائرڈ

یکریٹری جنرل

TOP