FORGOT YOUR DETAILS?

ایتھوپیا کی ایکسپورٹ مارکیٹ (TDAP)ایف پی سی سی آئی اورٹی ڈاپ میں قدم جمانے کے لیے ٹر یڈ اور انڈسٹری کو سپورٹ فراہم کریں گے عاطف اکرام شیخ، صدر ایف پی سی سی آئی

کراچی (10 مئی 2024) صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے آگاہ کیا ہے کہ ایف پی سی سی آئی وزارت تجارت کے لک افریقہ پالیسی اقدامات اور پروگرامز کی مکمل حمایت کرتی ہے اور(TDAP)اورٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان ایپکس باڈی ہونے کے ناطے دونوں اطراف کی کاروباری برادری کو تجارت، سرمایہ کاری، صنعتوں، جو ائنٹ وینچرزاور اقتصادی تعاون کی راہیں تالش کرنے میں سپورٹ فراہم کرے گی۔واضح رہے کہ پاکستان میں ایتھوپیا کے سفیرجمال بکر عبدہللا نے ایف پی سی سی آئی کی پاکستان – ایتھوپیا بزنس کونسل کے افتتاحی اجالس میں شرکت کے لیے کراچی میں ایف پی سی سی آئی کے ہیڈ آفس کا دورہ کیا ہے؛ جس میں ان کی ٹیم کے سینئر ممبران بھی ان کے ہمراہ تھے۔ اس دورے کا مقصد ایتھوپیا میں پاکستانی صنعت وتجارت کے ایک اعل ٰی سطحی تجارتی وفد کی میزبانی کی پیشکش کرنا تھا؛تاکہ وہ مختلف صنعتوں اور شعبہ جات میں متحرک طور پر ترقی کرتی ایتھوپیا کی معیشت کو بہتر طور پر سمجھنے کے مواقع حاصل کر سکیں۔سنیئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی ثاقب فیاض مگوں نے روشنی ڈالی کہ دونوں ممالک نے فروری 2023 میں باہمی تجارتی معاہدے پر دستخط کیے ہیں اور کاروباری برادری کو اس معاہدے کے ذریعے پیش کیے جانے والی سہولیات سے مکمل طور پر فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان بنیادی طور پر ایتھوپیا کو میڈیکل، کیمیکل، مشینری، چینی، چاول اور ٹیکسٹائل برآمد کرتا ہے۔ (TDAP)جبکہ پاکستان ایتھوپیا سے چائے، کافی،لوبیا، چنے، دالیں اور کھالیں درآمد کرتا ہے۔ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے چیف ایگزیکٹو زبیر موتی واال نے ایف پی سی سی آئی کی پاکستان۔ایتھوپیا بز نس کونسل کے افتتاحی اجالس میں ایف پی سی سی آئی کی خصو صی دعوت پر کاروباری، صنعتی اور تاجر برادری کے اس اہم اجتماع میں شرکت کی اور بتایاکہ ایتھوپیا کی جی ڈی پی 7سے8 فیصد کی شرح سے تر قی کر رہی ہے اور ساتھ ہی واضح کیا کہ وہ یہ ترقی ایتھوپیا کو پاکستان جیسے بہت سے چیلنجز کا سامنا ہو نے کے باوجود کر رہا ہے۔ زبیرموتی واال نے زور دیا کہ معاشی ترقی کے اس سفر کے نتیجے میں ایتھوپیا میں ایک متحرک اور مضبوط متوسط طبقہ ابھر رہا ہے؛ جس کے نتیجے میں کھپت اور درآمدی مانگ بڑھ رہی ہے اور پاکستانی برآمد کنندگان کو اس حقیقت کا ادراک ہونا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کاروباری برادری کوایتھوپیا کا دورہ کرنا چاہیے اور افریقہ کے قلب میں واقع اس انتہائی اہم اور دوسری سب سے زیادہ آبادی رکھنے والی برآمدی منڈی کو بروئے کار روابط بڑھانے چاہیں۔ ایف پی سی سی آئی کی پاکستان۔ ایتھوپیا بزنس کونسل کے چیئرمین ابراہیم خالد تواب B2B النے کے لیے نے اس بات پر زور دیا کہ ایتھوپیا ایئر الئنز نے 2023 میں ادیس ابابا سے کراچی کے لیے براہ راست پروازوں کا آغاز کر دیا ہے کہ جو دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے پیپل ٹو پیپل اور بز نس ٹو بزنس تعلقات پر مہر ثبت کرتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی بزنس کونسل حکومت سندھ اور ایتھوپیا کے سفارتخانے کے درمیان شراکت داری کے نتیجے میں گرین لیگیسی انیشی ایٹو کے تحت ایتھوپیا – پاکستان برادری کی تشکیل میں مدد کر رہی ہے تاکہ موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے روابط اور شراکت داری کو ممکن بنایا جا سکے۔پاکستان میں ایتھوپیا کے سفیر جمال بکر عبد ہللا نے سرمایہ کاروں کے لیے ایتھوپیا میں پیش کردہ مراعات کا خاکہ پیش کیا اور خاص طور پر اس بات کا ذکر کیا کہ انکا ملک صنعتوں کو پوری دنیا کے مقابلے میں سستی ترین بجلی فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقتصادی مواقع کے لحاظ سے ایتھوپیا افریقہ اور اس سے بھی آگے ایشیاء کے ساتھ جغرافیائی مناسبت کی وجہ سے لینڈالکڈ کی بجائے لینڈ لنکڈ کنٹری شمار کرتا ہے اور بین االقوامی تجارتی اورمعاشی ماہرین افریقہ کو مستقبل کا براعظم تصور کرنے میں حق بجا نب ہیں۔ جمال بکر عبد ہللا نے ایف پی سی سی آئی کی قیادت میں ایک ملٹی سیکٹر وفد کو ایتھوپیا مدعو کیا تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے دروازے کھولے جائیں۔ انہوں نے خاص طور پر موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششوں پر زور دیا تاکہ خوراک، زراعت اور ماحولیات کے تحفظ کے ذریعے دونو ں ممالک کی عوام اور معیشتوں کی حفاظت کی جا سکے۔

 افتخار اوپل، ایس آئی (ایم)، ریٹائرڈ

یکریٹری جنرل

TOP